اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی دارلحکومت کی سڑک پر برہنہ پھرنے والی خاتون کے واقعہ کا ڈراپ سین ہو گیا۔پولیس نے واقعہ میں ملوث تمام افراد کو گرفتار کر کے تحقیقات شروع کیں تو معلوم ہو اکہ یہ سب باقاعدہ منصوبہ بندی سے کیا گیا تھااور واردات میں ملوث خاتون نہیں بلکہ خواجہ سرا تھی۔
تفصیلات کے مطابق خواجہ سرا نے مرسڈیز کار میں سوار ایک شخص سے لفٹ مانگی تھی جس نے اسے لفٹ دیدی لیکن راستے میں خواجہ سرا نے اسے بلیک میل کرنا شروع کردیاکہ مجھے پیسے دو ورنہ میں تم پر ریپ کا الزام لگا دوں گی ۔خواجہ سرا کی بلیک میلنگ سے گھبرا کر شہری$اسے پیسے دینے پر رضامند ہو گیا اور کیش کی عدم موجودگی کے باعث قریبی اے ٹی ایم مشین روم میں چلا گیا ،خواجہ سرا بھی پیچھے آگیا اور اس نے اے ٹی مشین روم میں مطالبہ کیا کہ اسے ڈیڑھ لاکھ روپے دیئے جائیں،اور اس نے اپنی شرٹ اتار کراونچی آواز میں بات کرنا شروع کردی جس پر وہ آدمی سیخ پا ہو گیا اور اسے اے ٹی ایم مشین کے پاس چھوڑ کر زبردستی باہر نکل گیا۔ خواجہ سرا بھی پوری پلاننگ کے ساتھ آئی تھی وہ بھی اس کے پیچھے باہر آگئی اور اس کی گاڑی پر پتھر مارنے شروع کردیئے ،اس کی قیمتی گاڑی پر پتھر پڑے تو آدمی بوکھلا اٹھا ،ایسے میں ایک اور شخص آیا اور اس نے کہاگاڑی کی چابی مجھے دیں میں اسے ایک سائیڈ پر محفوظ کردوں، صورتحال سے گھبرائے ہوئے شہری نے اسے گاڑی کی چابی دے دی ۔وہ شخص جو کہ خواجہ سرا کا ساتھی تھا گاڑی لے کر رفو چکر ہوگیا،جب کہ خواجہ سرا بھی چلتی بنی۔ بعدازاں شہری پولیس سٹیشن جا پہنچا اور شکایت درج کرائی۔اسلام آباد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے خواجہ سرا،اس کے ساتھی اور ان کے ساتھ ملے ہوئے ایک اور شخص کو بھی گرفتار کرلیا اور گاڑی برآمد کرلی۔اب یہ تینوں افراد جیل میں ہیں جہاں ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔
Post a Comment